اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے قائداعظم یونیورسٹی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو خط لکھے۔ اور بارہ کہو بائی پاس منصوبے میں استعمال ہونے والی زمین کے برابر متبادل زمین حاصل کرے۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے گزشتہ روز قائداعظم یونیورسٹی سنڈیکیٹ اجلاس میں بحیثیت رکن شرکت کی۔ مزید یہ کہ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نیاز احمد کی زیر قیادت سنڈیکیٹ اجلاس میں چیف جسٹس کے علاوہ وفاقی وزارت تعلیم اور ایچ ای سی کے نمائندے بھی موجود تھے۔ سنڈیکیٹ ممبران نے چیف جسٹس سے 500 ایکڑ سے زائد اراضی کو واگزار کرانے کے لیے تعاون کی درخواست کی۔ جواب میں چیف جسٹس نے انہیں اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات پر عمل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
اس کے علاوہ یہ کہ اجلاس میں قائداعظم یونیورسٹی میں طلبہ یونینز کی بحالی کے فیصلے پر بھی بات ہوئی۔ نیز طلبہ یونینز کے لیے قواعد و ضوابط کا مسودہ تیار کرنے کے لیے وفاقی سیکریٹری تعلیم وسیم اجمل کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی۔
مزید برآں، چیف جسٹس، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کیمپس میں مسلح پولیس، رینجرز اور سیکیورٹی اہلکاروں کی موجودگی پر برہمی کا اظہار کیا۔ اور زور دیا کہ یونیورسٹی کو اسلحہ اور منشیات سے پاک رکھا جائے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ