اسلام آباد: ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن محمد جہانزیب خان کے زیرِ صدارت سینٹرل ڈیویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں 16.02 ارب کے چار منصوبوں کی منظوری دی گئی۔
ایک پراجیکٹ جس کی لاگت 37.91 ارب ہے، اُسے قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکیٹیو کمیٹی کو بھیج دیا گیا ہے۔
سی ڈی ڈبلیو پی نے کورونا وبا سے نمٹنے کے لیے 70 ارب روپے کے پروگرام کی بھی منظوری دی۔
اجلاس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کی نئی بلڈنگ کی تعمیر کا منصوبہ 4 ارب 98 کروڑ روپے میں منظور کیا گیا۔
اس منصوبے کے تحت سیکٹر جی فائیو میں اسلام آباد ہائی کورٹ کی تعمیر کی جائے گی جس کے لیے 220،000 مربع فٹ کا پلاٹ حاصل کیا گیا ہے۔ منصوبے میں عدالتی کمروں، آڈیٹوریم، کار پارکنگ، سڑکیں، پلمبنگ ورکس اور لکڑی کے کام وغیرہ شامل ہیں۔
دریں اثنا آزاد جموں وکشمیر کے لیے 5.97 ارب روپے اور ایک ارب 58 کروڑ روپے کی مالیت کے بنیادی تعلیم کے دو منصوبوں کی منظوری دی گئی۔
آئی ٹی سیکٹر میں پاکستان اور چین کے مابین 37.91 ارب کے منصوبے کو ایکنک بھجوا دیا گیا۔ قانون کے مطابق 10 ارب سے زائد کے کسی بھی منصوبے کی منظوری سی ڈی ڈبلیو پی خود نہیں دے سکتی تاہم اسے ایکنک بھیجا جاتا ہے۔
منظور شدہ منصوبوں میں نیشنل ایروسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک کا قیام شامل ہے جس کی لاگت 3.48 ارب روپے ہے۔
کراچی ایکسپو سینٹر کے توسیع کو بھی منظور کیا گیا جس کی لاگت 2.67 ارب ہے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کے لئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔