اسلام آباد: کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے اسلام آباد جائیداد کی منتقلی کے تمام معاملات کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے جو سی ڈی اے کے دائرہ کار میں آتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سی ڈی اے اور آئی سی ٹی کا محکمہ ریونیو وہ دو محکمے ہیں جو اسلام آباد میں جائیداد کی منتقلی کے معاملات کو ہینڈل کرتے ہیں۔ تاہم، پرانے سیکٹرز جیسے F-6، G-6، F-7، اور F-8 میں بہت سی جائیدادیں ICT کے ریونیو ڈیپارٹمنٹ سے رجسٹری ڈیڈز کے ذریعے منتقل کی گئی ہیں۔
خریداروں کو بعد ازاں آئی سی ٹی سے جائیداد صرف ایک بار آئی سی ٹی ریونیو ڈپیارٹمنٹ سے منتقل کرنے کے بعد حاصل کرنی تھی۔ لیکن اب سی ڈی اے نے ایسے تمام معاملات سے نمٹنے کا فیصلہ کیا ہے اور آئی سی ٹی ریونیو ڈیپارٹمنٹ سے درخواست کی ہے کہ وہ اس کے مطابق نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) جاری کرے۔
سی ڈی اے بورڈ نے پراپرٹی مینوئل میں ترمیم کا فیصلہ 28 اکتوبر 2022 کو ہونے والے اپنے اجلاس میں کیا اور فیصلہ کیا کہ سی ڈی اے رجسٹری کے تمام کیسز کو ہینڈل کرے گا۔ اس حوالے سے ڈائریکٹر اسٹیٹ نے 10 فروری کو ایک خط بھیج کر ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور جوائنٹ سب رجسٹرار کو فیصلے سے آگاہ کیا۔
نئے قوانین کے تحت، وہ جائیدادیں جن میں کنوینس/لیز ڈیڈ پر عمل درآمد کیا گیا ہے، صرف جوائنٹ سب رجسٹرار کے دفتر میں جمع کرائے گئے سیل ڈیڈز کے ذریعے منتقل کیا جا سکتا ہے۔
ایسے معاملات میں جہاں کنوینس یا لیز ڈیڈ پر عمل درآمد کیا جاتا ہے، الاٹی کو اصل دستاویز کو سرنڈر کرنا ہوگا اگر وہ سی ڈی اے کے ون ونڈو آپریشن کاؤنٹر (OWO) کے ذریعے جائیداد کی منتقلی کا انتخاب کرتے ہیں۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔