اسلام آباد: سی ڈی اے پلاٹ فراہمی کیلئے پرائیویٹ سکولوں کی جانچ پڑتال کو تیار

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) آج پرائیویٹ اسکولوں کے مالکان کی طرف سے جمع کرائی گئی درخواستوں کی جانچ پڑتال کرے گا۔ یہ درخواستیں 200 سے زائد ہیں جن پر نیلامی کے بجائے جانچ پڑتال کی جائے گی۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

تفصیلات کے  مطابق سی ڈی اے نے پرائیویٹ سکولوں کو رہائشی علاقوں سے منتقل کرنے میں ناکامی کے بعد پرائیویٹ پارٹیوں کو کرائے پر پلاٹ دینے کی نئی پالیسی متعارف کرائی ہے۔ لہٰذا اشتہار کے جواب میں سی ڈی اے کو ملک بھر سے 245 درخواستیں موصول ہوئیں۔ اور اب درخواستوں کی جانچ پڑتال کے لیے ڈی جی پلاننگ کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیٹی کا اجلاس آج بدھ کے روز ہوگا۔ مزید یہ کہ شہری ایجنسی سرکاری اسکولوں کے لیے رعایتی نرخوں پر پلاٹ الاٹ کرتی ہے۔ تاہم مثالی طور پر نجی اسکولوں کو مسابقتی عمل کے بعد پلاٹ الاٹ کیے جانے چاہئیں۔

مزید یہ کہ  2019میں، سی ڈی اے نے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ سلسلہ وار میٹنگز کے بعد پرائیویٹ اسکولوں کے حوالے سے ایک پالیسی کو حتمی شکل دی تھی، جس میں خاص طور پر رہائشی علاقوں میں کام کرنے والے پرائیویٹ اسکولوں کے لیے مختلف اقدامات تجویز کیے گئے تھے۔ اور اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپنی رپورٹ پیش کی تھی۔ تجویز پیش کی گئی کہ رہائشی علاقوں میں کام کرنے والے پرائیویٹ سکولوں کو تین سال کا وقت دیا جائے۔ اور ہر شعبے میں مونٹیسوری اور ڈے کیئر سنٹرز کھولے جائیں۔ پالیسی میں یہ بھی سفارش کی گئی ہے کہ نجی زمین پر زون 2، 4 اور 5 میں نجی اسکولوں کی اجازت دی جائے۔

لہٰذا اس سلسلے میں بائی لاز بنائے گئے ہیں، جن پر ان علاقوں میں اسکولوں کی تعمیر کے لیے عمل کرنا ہوگا۔ اور سی ڈی اے ایسے اسکولوں کی انتظامیہ کو این او سی کے حصول اور منظوری کے عمل میں سہولت فراہم کرے گا۔ تاہم پالیسی میں پلاٹ کرائے پر دینے کا کوئی ذکر نہیں تھا۔

علاوہ ازیں 2008 میں سی ڈی اے نے پرائیویٹ سکولوں کو پلاٹ الاٹ کیے تھے۔ تاہم الاٹ کیے گئے 19 پلاٹس میں سے صرف 3 عدالتوں نے قانونی قرار دیے۔ سی ڈی اے کے مطا بق 100 کے قریب پلاٹ دستیاب ہیں جو کہ کرائے پر دیے جا سکتے ہیں۔ رواں سال اپریل میں سی ڈی اے بورڈ نے پرائیویٹ سکولوں کو کرائے پر پلاٹ دینے کی پالیسی کی منظوری دی تھی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اس کے مالیاتی ماڈل کو بعد میں حتمی شکل دی جائے گی۔

یہ فیصلہ کیا گیا کہ 100 نمبروں کے فارمولے کے مطابق پلاٹ پرائیویٹ اسکولوں کو کرائے پر دیئے جائیں گے – 20 فیصد نمبر گھروں میں چلنے والے اسکولوں کے لیے اور 25 فیصد نمبر اسکولوں کے لیے جو 5000 سے 15000 روپے فیس وصول کرتے ہیں۔ نیز بورڈ نے یہ بھی فیصلہ کیا تھا کہ اسکول اس بات کے پابند ہوں گے کہ وہ سالانہ پانچ فیصد سے زیادہ فیس نہ بڑھائیں۔

ممبر پلاننگ سی ڈی اے وسیم حیات باجوہ نے کہا کہ کمیٹی بدھ کو اپنے اجلاس میں درخواست کی جانچ پڑتال کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پلاٹ شفاف طریقے سے کرائے پر دیئے جائیں گے۔ ممبر نے کہا کہ موجودہ ضوابط کے مطابق پرائیویٹ سکولوں کے پلاٹ کمرشل ریٹ پر فروخت کرنے کا کوئی ذکر نہیں ہے۔

"لہذا، یہ رینٹل ماڈل پر منحصر ہے۔ جن سکول مالکان کو پلاٹ کرائے پر دیے جائیں گے وہ یکطرفہ طور پر فیس میں اضافہ نہیں کر سکتے۔ بلکہ پلاٹ حاصل کرنے سے پہلے انہیں سی ڈی اے سے معاہدہ کرنا ہو گا اور مقررہ حد سے زیادہ فیس نہیں بڑھائی جا سکتی۔ ابھی تک کمیٹی کے ذریعے درخواستوں کی صرف تکنیکی جانچ کو حتمی شکل دی جائے گی۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ

invest with imarat Islamabad’s emerging city
centre
Learn More
Scroll to Top
Scroll to Top