اسلام آباد: کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) اسلام آباد کے سیکٹر I-15 کے لیے ایک ماحولیاتی تخفیف کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ اس کا مقصد علاقے کو مٹی کے کٹاؤ، پانی کی آلودگی اور فضائی آلودگی سے بچایا جا سکے۔
تفصیلات کے مطابق اس سیکٹر کے رہائشی اور تجارتی علاقوں سے روزانہ 44 ٹن ٹھوس فضلہ پیدا ہونے کی توقع کی وجہ سے یہ منصوبہ ضروری ہے۔
جبکہ سیکٹر I-15 میں قابل ذکر تازہ پانی موجود نہیں ہے۔ تخفیف کا منصوبہ پانی کی آلودگی کو روکنے میں مدد کرے گا۔ جو اوپر والے رہائشی اور تجارتی علاقوں سے گندے پانی کے اختلاط کی وجہ سے ایک مسئلہ بن گیا ہے۔
مزید برآں، ماحولیاتی تخفیف کے منصوبے میں عارضی اقدامات شامل ہوں گے، جیسا کہ ملبہ رکھنے اور مٹی کے کٹاؤ سے بچنے کے لیے عارضی دیواروں کی تعمیر۔
اس کے علاوہ اس منصوبے میں سیکٹر میں مٹی کے کٹاؤ کو روکنے کے لیے مختلف اقسام کے پودے لگائے جائیں گے۔ نیز اس شعبے کی آبادی اور ٹریفک کم ہے، جس میں ہوا کا معیار آلودگی کے اہم ذرائع کی عدم موجودگی کی وجہ سے اچھا سمجھا جا سکتا ہے۔
ایک اہلکار نے کہا ہے کہ سیکٹر I-15 مکینوں کو صحت مند ماحول فراہم کرے گا کیونکہ اسے تخفیف کے منصوبے کے تحت آلودگی کے ذرائع سے محفوظ رکھا جائے گا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس سیکٹر کے لیے زمین سی ڈی اے نے 1968 میں پڑوسی سیکٹرز I-14 اور I-16 کے ساتھ حاصل کی تھی۔
مزید یہ کہ سی ڈی اے نے زمینداروں کو واجب الادا معاوضہ دے کر ان کے دعوے بھی نمٹائے اور متاثرین کو پلاٹ الاٹ کر دیئے۔ سیکٹر میں زیر زمین پانی 150-170 فٹ کی گہرائی میں دستیاب ہے۔ اور اسے پینے اور دیگر گھریلو مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔