اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے F-9 پارک میں الرجی کا باعث بننے والے کاغذی شہتوت کے 7 ہزار درختوں کی کٹائی کا آغاز کر دیا ہے۔ یہ داراحکومت میں الرجی پیدا کرنے والی درختوں کی نسل کنٹرول کرنے کے لیے ایک اہم اقدام ہے۔
تفصیلات کے مطابق سات ہزار کاغذی شہتوت کے درخت کاٹنے اور خاص طور پر ماہرین ماحولیات کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر آواز اٹھانے کے بعد اس فیصلے کو حمایت اور تنقید دونوں کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم سی ڈی اے نے واضح کیا کہ یہ اقدام کاغذی شہتوت کے درختوں کی وجہ سے مقامی کمیونٹی کو درپیش صحت کے مسائل سے نمٹنے کے لیے ایک فعال اقدام ہے۔ تاہم درختوں کی کٹائی کے ماحولیاتی اثرات کو تسلیم کرتے ہوئے، سی ڈی اے نے عوام کو یقین دلایا کہ کٹے ہوئے درختوں کو 36 ہزار مقامی پودوں سے تبدیل کیا جائے گا، جنہیں احتیاط سے مقامی آب و ہوا میں پھلنے پھولنے کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔
مزید یہ کہ سی ڈی اے نے اس طرح کے اقدامات میں عوامی شرکت اور شمولیت کی اہمیت کو تسلیم کیا۔ نیز سی ڈی اے کے مطابق ایسے اقدامات کے ذریعے ماحولیاتی تحفظ کو کمیونٹی کی صحت کے ساتھ متوازن کرنا ہے۔
اس کے ساتھ ہی، سی ڈی اے نے ایف نائن پارک میں واقع انوائرمنٹ ونگ میں کھلی نیلامی کے حوالے سے پبلک نوٹس جاری کر دیا ہے۔ ہر جمعرات کو ہونے والی نیلامی میں مختلف قسم کے گِرے ہوئے، مردہ، خشک اور کھڑے درخت شامل ہوں گے، جن میں کاغذی شہتوت اور دیگر حملہ آور انواع کو تلف کرنے اور ہٹانے پر توجہ دی جائے گی۔ لہٰذا یہ اقدام سی ڈی اے کے ماحولیاتی اقدامات میں شفافیت اور کمیونٹی کی شمولیت کے عزم کے مطابق ہے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔