اسلام آباد: قانونی پیچیدگیوں کے باعث چند ماہ کی تاخیر کے بعد سیکٹر D-12 میں سٹریٹ لائٹس لگانے کے منصوبے کا دوبارہ آغاز ہو چکا ہے۔ اس منصوبے کی لاگت 28.10 ملین ہے۔
تفصیلات کے مطابق اس منصوبے پر کام اس وقت روک دیا گیا تھا جب ٹھیکہ حاصل کرنے میں ناکام رہنے والے ایک ٹھیکیدار نے عدالت میں مقدمہ دائر کیا۔ نتیجتاً، منصوبہ غیر معینہ مدت کے لئے روک دیا گیا تھا. تاہم اب قانونی مسائل حل ہو چکے ہیں جن میں قیمتوں میں اضافے کے خدشات بھی شامل ہیں۔ یہ منصوبہ اگلے تین ماہ میں مکمل کر لیا جائے گا۔
سیکٹر D-12 میں اسٹریٹ لائٹس کی کمی نے اسٹریٹ کرائمز میں اضافہ دیکھنے میں آیا، 2016 میں اسلام آباد کے ایک سابق میئر نے سیکٹر D-12 کی ترقی میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا تھا۔ اور متعلقہ محکمے کو سیکٹر کے اندر تمام سڑکوں پر اسٹریٹ لائٹس لگانے کی ہدایت کی تھیں۔شہری ایجنسی نے اسٹریٹ کرائمز کو روکنے میں اسٹریٹ لائٹس کی اہمیت کو تسلیم کیا۔
سی ڈی اے کےمطابق اولین ترجیح ترقی یافتہ شعبوں میں ترقی کے منصوبوں کو دوبارہ شروع کرنا ہے۔ اور شہر کی ترقی میں رہائشیوں کے حقیقی خدشات کو دور کرنا ہے۔ نیز سٹریٹ لائٹس کے منصوبے کے حوالے سے تمام قانونی مسائل حل ہو چکے ہیں۔ اور اگلے تین ماہ میں یہ منصوبے کی تکمیل متوقع ہے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔