اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے نئے چیئرمین انوار الحق نے بہارہ کہو بائی پاس پر بھاری گاڑیوں کی بندش کا نوٹس لیتے ہوئے انجینئرنگ ونگ کو ہدایت کی ہے کہ اسپیڈ بریکرز اور سائن بورڈز لگانے کے بعد اس سڑک کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے کھول دیا جائے۔ انہوں نے بھارہ کہو بائی پاس کے نیچے مری روڈ کی بحالی کی بھی ہدایت کی جو تعمیراتی کام کے آغاز سے ہی خستہ حالی کا شکار تھی۔
تفصیلات کے مطابق جاری ترقیاتی کاموں کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے چیئرمین سی ڈی اے کیپٹن ریٹائرڈ انوارالحق نے بہارہ کہو بائی پاس پر بریفنگ دی۔
اور انجینئرنگ ونگ سے منصوبے پر اربوں روپے خرچ کرنے کے بعد اسے ہیوی ٹریفک کے لیے نہ کھولے جانے سے متعلق پوچھا۔ انجینئرنگ ونگ نے اجلاس کو بتایا کہ تیز رفتاری کے باعث بائی پاس پر ہیوی ٹریفک کو جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
علاوہ ازیں چیئرمین نے ٹریفک پولیس سے تفصیلات لینے اور بھاری گاڑیوں کی رفتار کنٹرول کرنے کے لیے اسپیڈ بریکر لگانے کے بعد سڑک کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے کھولنے کی ہدایات کیں۔نیز انہوں نے بائی پاس کے دونوں جانب سروس روڈ کی بحالی کا بھی حکم دیا تاکہ مقامی کمیونٹی کو ریلیف فراہم کیا جاسکے۔
مزید یہ کہ اجلاس کے دوران چیئرمین اور ممبر انجینئرنگ نے نیشنل لاجسٹک سیل (این ایل سی) کے نمائندے کو مری روڈ اور سروس روڈز کی بحالی کو اضافی کام کے طور پر لینے کی پیشکش کی۔ این ایل سی نے بائی پاس روڈ تعمیر کیا، اس لیے سی ڈی اے نے اسے سروس روڈ اور مری روڈ کا کام اضافی کام کے طور پر کرنے کی پیشکش کی۔
سی ڈی اے حکام نے بتایا کہ سابق وزیراعظم شہباز شریف نے بہارہ کہو بائی پاس کی تکمیل میں ذاتی دلچسپی لی۔ روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں لوگ بائی پاس استعمال کرتے ہیں۔ دوسری جانب انڈر پاسز کے درمیان ناپید روابط بھی مسافروں کے لیے مشکلات کا باعث بن رہے ہیں۔
تاہم، سی ڈی اےکے مطابق ’’ہم مری روڈ کی خستہ حالی اور سروس روڈز کی عدم موجودگی میں انڈر پاسز کو دوسروں سے منسلک کرنے کے معاملے سے بخوبی آگاہ ہیں۔ عجلت کو مدنظر رکھتے ہوئے، ہم نے NLC کو یہ کام اضافی کام کے طور پر کرنے کی پیشکش کی۔ امید ہے کہ چند دنوں میں، وہ جواب دیں گے، ورنہ ہم ایک پرائیویٹ کنسٹرکشن فرم کو شامل کرنے کے لیے نئے ٹینڈر کے لیے جائیں گے‘‘۔
ممبر انجینئرنگ سی ڈی اے سید منور شاہ نے بھی تصدیق کی کہ جلد ہی بائی پاس پر ہیوی ٹریفک کی اجازت دی جائے گی جبکہ باقی کام بھی مکمل کر لیا جائے گا۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ