اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے دارالحکومت کی علاقائی حدود سے باہرتعمیراتی پراجیکٹس میں ’’کیپیٹل‘‘ یا ’’اسلام آباد‘‘ کا نام استعمال کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ نیز غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کی مارکیٹنگ پر اسلام آباد یا کیپیٹل کا نام استعمال کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پبلک نوٹس کے میں سی ڈی اے نے مشاہدہ کیا ہے کہ ہاؤسنگ سکیمیز اپنی تشہیری مہم میں اسلام آباد اور کیپٹل کا نام استعمال کر رہی ہیں۔ اور یہ تاثر دے رہی ہیں کہ وہ اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری میں واقع ہیں۔ اور سی ڈی اے سے منظور شدہ ہیں۔ حالانکہ وہ علاقائی حدود سے باہر واقع ہیں۔ لہٰذا اسلام آباد کے
ان سکیموں کے سپانسرز کا اسلام آباد کا نام استعمال کرنا عوام کو دھوکہ دینے/گمراہ کرنے کی کوشش ہے۔
علاوہ ازیں سی ڈی اے کے مطابق یہ اسکیمز اسلام آباد کی حدود سے باہر ہیں۔ عام لوگوں کو، اس کے مطابق، پبلک نوٹس کے ذریعے، ان کے اپنے مفاد میں خبردار کیا جاتا ہے۔ نیز ان ہاؤسنگ سکیمز میں پلاٹوں کی خرید و فروخت کرتے وقت محتاط رہنے کی ہدایات ہیں۔ بصورت دیگر سی ڈی اے کسی بھی دھوکہ دہی یا نقصان کا ذمہ دار نہیں ہوگا۔
مزید یہ کہ اتھارٹیز کے مطابق سی ڈی اے کی ویب سائٹ پر دستیاب ماسٹر پلان میں اسلام آباد کی باؤنڈری دکھائی گئی ہے۔ اسلام آباد کی باؤنڈری جس کا تعین دارالحکومت کے ریپبلک ڈیٹرمینیشن آف ایریا آرڈیننس 1963 کے ذریعے کیا گیا ہے، اسے بھی سروے آف پاکستان کی مدد سے سائٹ پر فزیکل ڈیمارک کیا گیا ہے۔
سی ڈی اے نے مذکورہ سکیمز کے ساتھ ساتھ اسلام آباد کی حدود سے باہر آنے والی تمام سکیمز اور پراجیکٹس کے سپانسرز کو متنبہ کیا ہے کہ وہ اپنے پراجیکٹس کی تشہیر، بکنگ، فروخت کے دوران اسلام آباد کا نام استعمال کرنے سے گریز کریں۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔