اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے بہارہ کہو بائی پاس پراجیکٹ کے دوسرے مرحلے پر کام کے جلد آغاز کا اعلان کرتے ہوئے منصوبے کے شراکتی ادارے فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) سے لاگت کے تخمینے اور ترقیاتی کام کی تکمیل سے متعلق تفصیلات طلب کر لی ہیں۔
سی ڈی اے حکام کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر روڈ نے ایف ڈبلیو او کو ایک سرکاری مراسلہ جاری کیا ہے جس میں ایف ڈبلیو او سے منصوبے کے پی سی ون کا دستاویزترجیحی بنیادوں پر متعلقہ ادارے کو جمع کرانے کی استدعا کی گئی ہے۔
اس منصوبے کی تعمیر کا بنیادی مقصد بہارہ کہو پر ٹریفک دبائو ختم کرتے ہوئے مری جانے والے سیاحوں اور مقامی آبادی کو اعلیٰ معیار کی سفری سہولیات کی فراہمی یقینی بنانا ہے۔
یہ بائی پاس 7.8 کلومیٹر طویل ہے جو کہ شاہدرہ سے پہلے شروع ہو کر بہارہ کہو کراس کرنے کے بعد دوبارہ مری روڈ سے منسلک ہو جائے گا۔
حکام کے مطابق اس منصوبے پر تقریباً 5 ارب روپے لاگت آئے گی اور اس کی تعمیر میں دو سال سے زائد کا عرصہ لگ سکتا ہے۔
اس میں دو انٹر چینج اور تین پل تعمیر ہوں گے جبکہ پراجیکٹ کی ما حولیاتی اسٹڈی بھی تیار کرلی گئی ہے۔
ادھر کیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی ( سی ڈی اے) نے روات سے بہارہ کہو تک 40 کلومیٹر طویل اور 600 فٹ چوڑے بائی پاس روڈ منصوبے کے ڈیزائن پر کام شروع کردیا۔
ذرائع کے مطابق پراجیکٹ کے انجنئیر اِن چیف نے سڑک کی الائنمنٹ کا مجوزہ پلان سی ڈی اے سے شیئر کیا جس کے بعد ڈیزائن پر کام شروع کردیا گیا ہے۔
اس سڑک سے مری روڈ اور کشمیر ہائی وے پر ٹریفک کا بہاؤ کم ہوگا۔
کشمیر جانے اور آنے کے لیے لوگ اس بائی پاس روڈ کو استعمال کریں گے جو انہیں جی ٹی روڈ روات تک لے کر جائے گی۔
زون 4 اور 5 میں متعدد ہاؤسنگ سوسائٹیاں پہلے ہی تعمیر ہوچکی ہیں اور وہاں کی آبادی بھی اس سڑک کا استعمال کرے گی جس سے دارالحکومت میں دیگر سڑکوں پر بوجھ کم ہو گا۔
گذشتہ سال نومبر میں کابینہ نے اسلام آباد کے ماسٹر پلان پر نظرثانی کے لئے تشکیل دیئے گئے کمیشن کی عبوری رپورٹ کی منظوری دیتے ہوئے اس سڑک کی تعمیر کی بھی منظوری دے دی تھی۔
یہ سڑک رنگ روڈ کی طرح کام کرے گی۔ جو روات سے شروع ہوتی ہے اور ڈی ایچ اے، نیلور اور بنی گالہ کے عقبی حصے سے زون 4 اور 5 کو عبور کرے گی۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔