مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ
گھر کے فرش کو دلکش و دلفریب بنائے رکھنا ہم میں سے تقریباً ہر ایک شخص کی خواہش ہوتی ہے۔ اگر انتخاب کرنا ہو کہ لکڑی کے فرش سے گھر کو مزین کیا جائے یا قالین بچھایا جائے تو یہ ایک مشکل عمل ہے۔ اس بلاگ میں ہم آپ کو دونوں طرح کے فرش کی خصوصیات کے بارے میں آگاہ کریں گے جس کے بعد آپ کے لئے یہ انتخاب آسان ہو جائے گا۔
قالین ہو یا اچھی خوبصورت لکڑی کا فرش دونوں ہی گھر کو جاذبِ نظر بناتے ہیں۔ لکڑی کا فرش گھر کا یکسر مختلف منظر پیش کرتا ہے جبکہ قالین گھر کا اندرونی حصہ شاہانہ بنانے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔
ان کی خصوصیات کے بارے میں آپ کو تفصیلاً بیان کرتے ہیں۔
قالین میں آپ کو رنگ، ڈیزائن اور ملائم ہونے کے لحاظ سے زیادہ ورائٹی دستیاب ہوتی ہے۔ قالین سے سجا فرش پُرسکون ماحول کی فراہمی کا باعث بنتا ہے۔ کمرے میں داخل ہو کر قالین پر قدم رکھتے ہی آپ کے قدموں کو لطیف احساس ہوتا ہے جو ذہنی آسودگی کا سبب بنتا ہے۔ قالین بادشاہوں کا شوق ہوا کرتا تھا۔ مغلیہ دور کے بادشاہ قالینوں کے دلدادہ ہوا کرتے تھے۔ پرانے دور کی طرح آج بھی جو لوگ گھر کو خوبصورت قالین سے مزین کرتے ہیں وہ شاہانہ شوق کے حامل سمجھے جاتے ہیں۔
لکڑی سے بنا فرش گھر کی جمالیات میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔ فرش کے لئے لکڑی کی مختلف اقسام کا استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ ہلکے اور گہرے رنگ میں دستیاب ہوتی ہے۔ اکثر افراد گھر کو جدید منظر دینے کے لئے لکڑی کا فرش تعمیر کرواتے ہیں۔
قالین پانی سے خراب نہیں ہوتا۔ قالین کے اندر پانی داخل بھی ہو جائے تو اس کو خشک کرنے پر یہ پہلے جیسا ہو جاتا ہے لیکن یہ ضروری ہے کہ قالین کے اندر پانی سرائیت نہ کرنے دیا جائے۔ ورنہ پانی جذب ہو کے نیچے موجود فرش تک جا سکتا ہے جو فرش کو نقصان پہنچنے کا باعث بن سکتا ہے۔
قالین شدید گرم آلات کے رکھنے سے باآسانی جل جاتا ہے۔ جیسا کہ اگر شدید گرم برتن یا استری قالین پر رکھی جائے تو یہ جل کر خراب ہو جائے گا۔
لکڑی کا فرش ایسی جگہ پر بالکل بھی موزوں نہیں سمجھا جاتا جہاں زیادہ دیر تک پانی کھڑا رہے۔ اس کے فرش پر مسلسل پانی کھڑا رہنے کی وجہ سے یہ لکڑی کے گَلنے اور خراب ہونے کا باعث بنتا ہے۔
لکڑی کے فرش پر شدید گرم برتن، اشیاء یا استری رکھنے کی صورت میں داغ بن سکتے ہیں لیکن آگ نہیں لگ سکتی۔ اس پر بننے والے داغ کسی بھی ماہر سے پالش کروا کر صاف کئے جا سکتے ہیں۔
قالین کی صفائی قدرے مشکل عمل ہے۔ دھول اور مٹی کے ذرات قالین میں پھنس جاتی ہے اور اس کو صاف کرنا قدرے مشکل ہو جاتا ہے۔ قالین ویکیوم کلینر کے استعمال سے کافی حد تک صاف کیا جا سکتا ہے۔ جن افراد کو گَرد اور مٹی سے الرجی ہو ان کے لئے قالین کا فرش ہرگز موزوں نہیں۔ قالین کی مکمل صفائی کے لئے کچھ عرصے کے بعد انہیں ڈرائی کلین کروایا جاتا ہے جس کے بعد ہی اس کی 100 فیصد صفائی ممکن ہو سکتی ہے۔
لکڑی کے فرش کی صفائی نہایت آسان ہے۔ کسی بھی دوسرے فَرش کی طرح اس کو جھاڑو، کپڑے یا گیلے کپڑے سے صاف کیا جا سکتا ہے۔ لکڑی کا فرش اگر روزانہ کی بنیاد پر صاف کیا جائے تو یہ چمکتا دمکتا رہتا ہے اور گھر کا فَرش ہمیشہ نیا معلوم ہوتا ہے۔
قالین کے فرش کی باقاعدگی سے دیکھ بھال اسے لمبے عرصے تک قابلِ استعمال بنا سکتی ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر ویکیوم کلیننگ کے علاوہ کسی ماہر ڈرائی کلینر سے اس کی وقتاً فوقتاً دھلائی اسے دیرپا استعمال کے قابل بنا سکتی ہے۔ ان تمام تدابیر کے باوجود قالین چاہے کتنی بھی اچھی کوالٹی کا ہو، یہ ناممکن ہے کہ قالین دس سال کے عرصے سے زیادہ چلے۔ اکثر قالین مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کے باعث چند سالوں میں ہی خراب ہو جاتے ہیں۔
لکڑی کے فرش کی اگر باقاعدگی سے مناسب دیکھ بھال کی جائے تو یہ دہائیوں تک قابلِ استعمال رہ سکتا ہے۔ کسی پروفیشنل سے اس کی پالش اور مرمت اس کو دہائیوں تک اچھی حالت میں قائم رکھ سکتی ہے۔
قالین کا فرش لکڑی کے فرش کی نسبت کم قیمت ہوتا ہے لیکن یہ یاد رکھیے کہ تقریباً ہر دس سال بعد آپ کو اسے تبدیل کرنے کی ضرورت پیش آئے گی۔
اس کے برعکس لکڑی کا فرش دیرپا ہونے کے ساتھ ساتھ قدرے مہنگا ہوتا ہے۔ اس پر قالین کے فرش کی نسبت قدرے زیادہ لاگت آ جاتی ہے۔
لکڑی کا فرش جدید دور میں لگژری سمجھا جاتا ہے اور اپنے دیرپا ہونے کی بِنا پر قدرے مہنگا ہوتا ہے۔ لکڑی کا فرش دہائیوں تک دیرپا رہنے اور جاذبِ نظر ہونے کی خصوصیت کی بِنا پر گھر کی قیمتِ فروخت میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔
اس کے برعکس قالین کے فرش کی دیرپا ہونے کی صلاحیت کم ہونے کے باعث اس سے گھر کی قیمتِ فروخت پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔ اسی لئے خریدار اکثر لکڑی سے بنے فرش کے گھر کا انتخاب کرتے ہیں کیونکہ یہ گھر کے حُسن میں اضافے کے ساتھ ساتھ دیرپا بھی ہوتا ہے۔
آج کے بلاگ میں ہم نے آپ کو دونوں طرح کے فرش کا بھرپور تقابلی جائزہ دیا۔ اس کی بِنا پر آپ اپنی ترجیحات کے مطابق اپنے مَن پسند فرش کا انتخاب کر سکتے ہیں۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…