اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹیل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے چیئرمین کیپٹن نور الامین مینگل کی ہدایت پر بلڈنگ کنٹرول ایجنسی نے شہر میں 90 بلند عمارتوں کا سروے کیا۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین سی ڈی اے نے منگل کے روز آنے والے زلزلے کے بعد اسلام آباد میں فوری سروے کا حکم دیا تھا۔ اس سروے کے تحت عمارتوں کو پہنچنے والے نقصانات کا جائزہ لینا تھا۔
سروے کے دوران کسی بھی عمارت کے ستونوں میں دراڑیں نہیں پائی گئیں۔ تاہم 90 میں سے 10 عمارتیں زلزلے کے باعث معمولی متاثرہ پائی گئیں۔ اور عمارتوں کے پلستر یا پھر چنائی میں معمولی دراڑیں دیکھنے میں آئیں۔
بلڈنگ کنٹرول ایجنسی کی طرف سے متاثرہ عمارتوں کے مالکان کو فوری طور پر دراڑوں کی مرمت کروانے کی ہدایات دی گئی ہیں۔
مزید یہ کہ مرمت نہ کروانے کی صورت میں عمارت کو خالی کرکے فوری طور پر ازسر نو بلڈنگ اور سٹرکچر کی پائیداری کا سرٹیفیکیٹ حاصل کرنے کی ہدایات کی گئی ہیں۔ نیز کہا گیا ہے کہ یہ سرٹیفکیٹ سی ڈی اے اور PECکی رجسٹرڈ فرموں سے حاصل کئے جائیں، جن کی تھرڈ پارٹی کنسلٹنٹ سے تصدیق کروانا بھی ضروری ہوگی۔
علاوہ ازیں ہاؤسنگ سوسائٹیز کو 3 دن کے اندر ہائی رائز بلڈنگ کا سروے کرکے رپورٹ جمع کروانے کی ہدایات کی گئی ہیں۔ نیز سوسائٹیز انتظامیہ کو ہائی رائز اور میڈیم رائز عمارتوں کے تازہ پختگی اور مضبوطی کے سرٹیفکیٹ سی ڈی اے میں جمع کروانے کی ہدایات ہیں۔ یہ سرٹیفکیٹ سی ڈی اے اور پی ای سی میں رجسٹرڈ فرموں سے لینا ہوں گے۔ سرٹیفیکیٹس کے ساتھ انسپکشن رپورٹس منسلک کرنا ہوں گی۔
ہاؤسنگ سوسائٹیز کو سی ڈی اے کی جانب سے تکمیلی سرٹیفکیٹس حاصل نہ کرنے والی عمارتوں میں رہائش اختیار نہ کرنے کی ہدایات ہیں۔ اور تکمیلی سرٹیفکیٹس کے حصول کے بغیر قبضہ دینے والی عمارتوں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا گیا ہے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔