اسلام آباد: بینک آف چائنا کے پاکستان آپریشنز کے ہول سیل بینکینگ اینڈ ٹریژری ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ سن ہوئی کا کہنا ہے کہ پاک چین اقتصادی اور تجارتی تعاون کو بڑھانے کے لیے یوآن اور روپے کے درمیان براہ راست تبادلوں کو فروغ دینے کا یہ بہترین وقت ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے چائنا اکنامک نیٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کا براہِ راست تبادلہ لاگت اور شرح مبادلہ کے خطرے کو کم کرے گا اور فنڈز کو زیادہ محفوظ بنائے گا۔ اس اقدام سے بین الاقوامی سطح پر پاکستانی روپے کو زیادہ مستحکم بنانے اور وسیع پیمانے پر استعمال میں مدد ملے گی۔
پاکستان میں ادائیگیوں کے توازن کے بحران کے پس منظر میں پاکستانی حکومت، کاروباری اداروں اور مالیاتی اداروں نے بار بار چین اور پاکستان کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون میں یوان اور روپیہ کے درمیان براہ راست تجارتی لین دین کے پیمانے کو بڑھانے پر زور دیا ہے۔
سن ہوئی نے بتایا کہ بینک آف چائنا نے پاکستانی حکومت کو دو پالیسی تجاویز پیش کی ہیں۔ ان پالیسیوں میں یوان کی سہولت کاری کی پالیسی اور یوان اور روپیہ کے درمیان براہِ راست تبادلے کی پالیسی شامل ہیں۔ ان تجاویز کا حکومتِ پاکستان اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان جائزہ لے رہے ہیں۔
پاکستان بین الاقوامی تجارتی لین دین کے لیے یوآن استعمال کرنے والے سرکردہ ممالک میں سے ایک ہے۔ اسٹیٹ بینک نے ایک ریگولیٹری فریم ورک اور قرض کا طریقہ کار بنایا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یوآن کو درآمدات، برآمدات اور مالیاتی لین دین میں بشمول ایل سی آزادانہ طور پر استعمال کیا جائے۔
دنیا میں تقریباً 240 ممالک اور علاقے ہیں جو یوآن کے ساتھ منسلک ہیں اور تقریباً 2,300 مالیاتی ادارے بین الاقوامی تجارتی لین دین کے لیے چینی کرنسی کا استعمال کرتے ہیں۔ دنیا بھر میں 60 سے زائد مرکزی بینکوں اور مانیٹری اتھارٹیز نے اپنے زرمبادلہ کے ذخائر کے حصے کے طور پر یوآن کو برقرار رکھا ہے۔ سرحد پار تجارتی معاملات کے لیے یوآن کا استعمال مؤثر طریقے سے شرح مبادلہ کے اتار چڑھاؤ کے خطرے سے بچاتا ہے اور مالی اخراجات کی پیش گوئی کو بڑھاتا ہے۔
پاکستان کی کُل درآمدات اور برآمدات میں مشرقی اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کا حصہ تقریباً 40 فیصد ہے۔ ان علاقوں میں چینی کرنسی انتہائی قابل قبول اور وسیع پیمانے پر استعمال ہوتی ہے۔ سن ہوئی نے کہا کہ جب خطے میں ایشیائی ممالک کے ساتھ سرحد پار لین دین کرتے ہیں، تو یوآن پاکستانی اداروں کو مختلف مارکیٹ کے ماحول میں مزید اختیارات فراہم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ چین پاکستان میں براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کرنے والا سب سے بڑا ملک بن گیا ہے۔ یوآن سیٹلمنٹ سے پاکستان کو مزید چینی سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں مدد ملے گی۔
بنک آف چائنا نے 2018 میں پاکستان آپریشنز کا آغاز کیا تھا تاکہ مالیاتی اداروں کے لیے یوآن اکاؤنٹ کھولنے، کلیئرنگ، سیٹلمنٹ، لیکویڈیٹی سپورٹ، فنانسنگ اور دیگر مالیاتی خدمات فراہم کی جائیں۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…