بے شک زمانے کی ترقی نا گزیر ہے۔ یہی وجہ ہے کہ زمانۂ قدیم کا انسان آج ترقی کی منازل طے کرتا جدید دور کی اونچائیوں میں پہنچ چکا ہے۔ ترقی کے مختلف ادوار میں ایجادات نے اپنا حصہ ڈالا۔ ڈیجیٹل دور آیا اور بڑوں سے لے کر بچے تک ڈیوائسز اور گیجٹس کے ساتھ منسلک ہو گئے۔ اسی طرح ریئل اسٹیٹ سیکٹر اور تعمیراتی رجحانات میں آئے روز وارد ہوتی تبدیلیوں نے فلک بوس عمارتوں سے شہروں کے نقشے تبدیل کر دیے۔ طرزِ رہائش میں تیزی سے بدلتے ٹرینڈز نے عمودی عمارات کے لگژری اپارٹمٹس کی طرف پسندیدگی اور انتخاب کا رخ اختیار کر لیا۔ مزید براں، گھروں میں ضرورت کے پیشِ نظر زائد تعمیرات کے باعث صحن ختم ہوتے گئے۔ اور آج یہ رجحان دم توڑ رہا ہے۔ تاہم گھر کی تعمیر میں معدوم ہوتے صحن کے فوائد قابلِ غور ہیں۔
گھر میں صحن کی تعمیر زیادہ تر مرکزی دروازے سے داخل ہو کر کمروں اور دیگر حصوں سے پہلے کی جاتی ہے۔ جو بغیر چھت اور پکے فرش پر مشتمل ہوتا ہے۔ تاہم، کچھ فیصد گھروں میں صحن باقی تعمیر شدہ حصے کے عقب میں بھی بنائے جاتے رہے ہیں۔
جدید آرائش، فکسچرز اور سہولیات پر مبنی لگثری اپارٹمنٹ اگرچہ طرزِ رہائش کا ایک جدید سٹائل ہے۔ تاہم بند کھڑکیاں کھولنے پر بھی وہ توانائی، تازہ ہوا اور قدرتی روشنی کا حصول ممکن نہیں۔ جو گھر میں موجود ایک صحن کے باعث ہم حاصل کر سکتے ہیں۔ مزید براں، گرمی میں شام کے وقت چلتی ہلکی ہوا اور موسمِ سرما کی دھوپ کا حصول کسی بند کمرے یا چاروں جانب سے دیواروں میں گھِرے ہوئے گھر میں ممکن نہیں۔
جدت اور ترقی کی تیز روشنی سے خیرہ ہوئی آنکھیں اگرچہ نئے رجحانات کی دوڑ میں شامل ہیں۔ تاہم، ہمارے گھروں میں آباد بزرگ اور سینئر سٹیزن آج بھی بڑے، روشن اور صحن پر مشتمل گھر پسند کرتے ہیں۔ انہیں بڑھتی آبادی کے ذہنی مسائل کی بنیادی وجہ بھی قدرتی نعمتوں سے دوری میں نظر آتی ہے۔ علاوہ ازیں، وہ اپنے بچوں اور ان کے بچوں کو اپنی طرح کھلی آب و ہوا اور روشنی میں پھلتا پھولتا دیکھنا پسند کرتے ہیں۔ لہٰذا، اگر آپ صحن پر مشتمل گھر فروخت کرنا یا کرائے پر دینا چاہتے ہیں تو اسے پسند کیے جانے کے زیادہ چانسز ہیں۔ کیونکہ سمجھدار لوگ کسی بھی بند گھر کے مقابلے میں صحن پر مشتمل مکان کو ترجیح دیں گے۔
انڈور گیمز اور گیجٹس میں مصروف بچے نہ صرف اپنی نظر وقت سے پہلے خراب کر لیتے ہیں۔ بلکہ دماغی اور جسمانی صحت بھی خطرے میں ڈال دیتے ہیں۔ اسی طرح تمام اپارٹمنٹس اور گھروں کے باہر پارک یا گراؤنڈ موجود نہیں ہوتے۔ جس کے باعث بچے گھروں میں قید رہنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ تاہم گھر میں موجود صحن ایسے مسائل کم کرنے میں بھرپور مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ بچے گھر میں سائیکلنگ کرنے کے علاوہ فٹ بال، کرکٹ اور دیگر سرگرمیوں پر مشتمل کھیل اپنا سکتے ہیں۔
پھولوں اور پودوں سے لگاؤ تقریباً سب ہی کو ہوتا ہے۔ اور ہمارے ارد گرد ہونے سے یہ آب و ہوا صاف کرنے کا باعث بنتے ہیں۔ گھر میں صحن ہو تو ہم اس کا ایک کونا یا آدھا حصہ باغیچے میں بدل سکتے ہیں۔ اس کے برعکس صحن کے پکے فرش پر ہی گملوں میں لگے پودے رکھے جا سکتے ہیں۔ علاوہ ازیں ایک کارنر پر کوئی بھی درخت اگایا جا سکتا ہے۔ اور ان سر سبز پودوں اور درخت کی بناء پر ہم ماحول میں موجود گرین ہاؤس گیسز سے چھٹکارا حاصل کر سکتے ہیں۔ کیونکہ صاف ستھری اور تروتازہ آب و ہوا انسانی صحت کے لیے آج کے مشینی دور میں بے انتہا ضروری ہے۔
گھر میں تعمیر صحن جہاں گرمی میں ٹھنڈی ہوا اور سردی میں دھوپ کا باعث ہے۔ وہیں کسی بھی موسم میں کسی بھی گھریلو تقریب کے سلسلے میں بے حد کار آمد ہے۔ سالگرہ ہو یا کسی گیٹ ٹو گیدر کا اہتمام، صحن میں ایک اچھی تقریب منعقد کی جا سکتی ہے۔ مثال کے طور پر گرمی میں شام یا رات کے اوقات میں تازہ ہوا کا حصول مہمانوں کو پرسکون رکھے گا۔ علاوہ ازیں سردیوں میں کسی بھی قسم کی عارضی چھت تعینات کرنے اور ہیٹرز کے استعمال سے ایک کامیاب تقریب منعقد کی جا سکتی ہے۔
صحن گھر کا وہ حصہ ہوتا ہے جہاں تعمیر و مرمت جیسے مسائل کم سے کم پیدا ہوتے ہی۔ اور فرش زیادہ تر اینٹوں اور سیمنٹ پر مشتمل ہوتا ہے۔ تاہم چپس یا ٹائلز کا استعمال اپنی انفرادی پسند پر منحصر ہے۔ اور یہ گھر کی تعمیر کے ساتھ ہی تیار کیا جاتا ہے۔ دوسرے لفظوں میں اسے سالوں تعمیر و مرمت کی ضرورت پیش نہیں آتی۔ لہٰذا، صحن گھر کا وہ حصہ ہے جہاں اخراجات کا خدشہ کم سے کم ہوتا ہے۔
بند گھر یا اپارٹمنٹ پالتو جانوروں کے لیے قطعی مناسب جگہ تصور نہیں کیے جاتے۔ اور نہ ہی گھر میں رکھے جانے والے جانور بند کمروں یا دیواروں کے درمیان زیادہ وقت گزار سکتے ہیں۔
لہذا، کشادہ اور بڑے گھروں کے باغیچوں یا صحن میں جانور بہتر طور پر گھوم پھر سکتے ہیں اور رہ سکتے ہیں۔ علاوہ ازیں صحن کا ایک حصہ ان کے لیے مختص کیا جا سکتا ہے۔ جہاں پر شیڈ نصب کر کے ان کے لیے ایک الگ ایریا بنایا جا سکتا ہے۔ پالتو جانور اپنے مالک سے انسیت رکھتے ہیں۔ اور آزادانہ طور پر ان کے ساتھ چلنا پھرنا یا کھیلنا پسند کرتے ہیں۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…