اٹک: علاقے میں 92 ہاؤسنگ سوسائٹیوں کو ’غیر قانونی‘ قرار دیے جانے کے بعد اٹک کی ضلعی انتظامیہ نے بجلی اور سوئی گیس سمیت دیگر سہولیات فراہم کرنے والے اداروں کو خدمات منقطع کرنے اور نئے کنکشن روکنے کے لیے خط لکھ دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے اٹک، حسن ابدال، جنڈ، پنڈی گھیب حضرو اور فتح جھنگ کے مختلف علاقوں میں کام کرنے والی 92 ہاؤسنگ سوسائٹیوں کو غیر قانونی قرار دے دیا۔
ذرائع نے بتایا کہ سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ (SNGPL) کے منیجنگ ڈائریکٹر اور اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی لمیٹڈ (IESCO) کے چیف ایگزیکٹو خط کے وصول کنندہ تھے۔ مزید برآں خط کی ایک کاپی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) اسلام آباد کو بھی بھیجی گئی ہے تاکہ اس مہم میں تعاون فراہم کیا جا سکے۔
نیز یہ کہ محکمہ جات کے سربراہان کو بھی قانونی کارروائی کی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنی متعلقہ یوٹیلیٹی منقطع کریں۔ اور ضلعی انتظامیہ اٹک کی جانب سے غیر قانونی قرار دی گئی ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں نئے کنکشن لگانے پر پابندی لگائیں۔ خط کے مطابق غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز اور لینڈ سب ڈویژنز بنا کر لینڈ مافیا عام لوگوں کی املاک کو لوٹ رہا ہے۔
خط میں عام لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ اور اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز/زمین کی ذیلی تقسیم کے تمام کنکشن منقطع کیے جائیں۔ جبکہ عمارتوں اور ہاؤسنگ سوسائٹیز کی اجازت دینے والی تنظیم کے این او سی کے بغیر کوئی کنکشن نہیں لگایا جا سکتا۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔