اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے چیئرمین نورالامین مینگل نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کو غیر قانونی سوسائٹیز سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ جڑواں شہروں راولپنڈی اور اسلام آباد میں 600 کے قریب غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز بغیر کسی باقاعدہ منظوری کے کام کر رہی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق چیئرپرسن ایم این اے نزہت پٹھان کی زیرِ صدارت قائمہ کمیٹی کا 35 واں اجلاس سی ڈی اے سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی کی سابقہ سفارشات پر عملدرآمد کی صورتحال، اسلام آباد میں ماحولیات اور سیوریج کو شدید نقصان پہنچانے والی ہاؤسنگ سوسائٹیز (قانونی اور غیر قانونی) کی مکمل تفصیلات کے بارے میں جامع رپورٹ پر بریفنگ دی گئی۔ اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری (آئی سی ٹی) میں نظام، مارگلہ ہلز پر واقع ان تمام ریستورانوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی، جو سیوریج کے ناقص نظام سے ماحول کو شدید نقصان پہنچا رہے ہیں۔
علاوہ ازیں، چیئرمین سی ڈی اے نے بتایا کہ راولپنڈی میں تقریباً 318 غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز اور اسلام آباد میں 150 ہاؤسنگ سوسائٹیز ہیں۔ جبکہ ان میں سے زیادہ تر سوسائٹیز راولپنڈی کی تحصیل فتح جنگ میں ہیں۔ ان غیر قانونی یا غیر مجاز سوسائٹیز کی مجموعی تعداد 568 سے 600 کے درمیان ہے۔ اور اس کے ساتھ ملحقہ ضلع اٹک میں 100 کے قریب غیر قانونی سوسائٹیاں قائم ہیں۔
مزید یہ کہ اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ (IWMB) کے ممبر، وقار زکریا نے فورم کو بتایا کہ مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں زیادہ تر انواع رات میں رہنے والی ہیں۔ اور رات کے وقت روشنیوں سے متاثر ہوتی ہیں۔
پگڈنڈیوں پر آنے والوں کے لیے رہنما اصول بہت واضح تھے۔ لہٰذا سیاحوں کو طلوع آفتاب کے بعد اور غروب آفتاب سے پہلے نیشنل پارک سے نکل جانا چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ نیشنل پارک میں جتنی زیادہ ٹریفک ہوگی۔ اتنا ہی زیادہ فطرت کو نقصان پہنچے گا جبکہ ویک اینڈ پر اوسطاً 5000 سے زائد سیاح ٹریلز پر آتے تھے۔
نیشنل پارک میں مکمل لائٹس فراہم کرنے کے لیے ہم رات 9-10 بجے کا وقت تجویز کریں گے۔ اور پھر جنگلی حیات کو برقرار رکھنے کے لیے نیشنل پارک میں داخلے کو روک دیا جائے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔