اسلام آباد: عالمی مالیاتی ادارے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کا کیلنڈر جاری کر دیا گیا۔
پاکستان کیلئے 1 ارب 70 کروڑ ڈالر کی اگلی قسط کی منظوری پیر 29 اگست کو جبکہ ساتویں اور آٹھویں اقتصادی جائزے کی بنیاد پر قرض پروگرام کا حجم 6 ارب ڈالر سے بڑھا کر 7 ارب ڈالر کیے جانے اور پروگرام میں جون 2023 تک توسیع کی منظوری بھی متوقع ہے۔
وزارتِ خزانہ حکام کے مطابق کے مطابق سات اور آٹھویں اقتصادی جائزے کی بنیاد پر قرض پروگرام میں توسیع کا بھی امکان ہے۔
قرض پروگرام کی بحالی کیلئے پاکستان آئی ایم ایف کی تمام پیشگی شرائط پوری کر چکا ہے۔ البتہ حکومت نے بعض کارکردگی اہداف پر چھوٹ کی درخواست کر رکھی ہے جن کا تعلق زرمبادلہ ذخائر کے اہداف، مانیٹری پالیسی اور بنیادی خسارے سے ہے۔
سابق حکومت کی طرف سے بجلی اور پیٹرولیم مصنوعات سمیت بعض شعبوں کو دی جانے سبسڈی کی وجہ سے بجٹ خسارہ ہدف سے کئی گنا تجاوز کر گیا تھا۔
پاکستان 6 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کے تحت اب تک 3 ارب ڈالر حاصل کر چکا ہے جبکہ مزید 1.7 ارب ڈالر کی قسط کا اجراء ایگزیکیٹو بورڈ اجلاس کے بعد متوقع ہے۔
آئی ایم ایف سے فنڈز ملنے سے پاکستان کے زرمبادلہ زخائر میں نہ صرف بہتری آئے گی بلکہ پاکستان کو آئی ایم ایف سے اگلے ایک سال کے دوران مزید تقریبا 3 ارب ڈالر بھی مل سکیں گے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔