موجودہ حکومت نے حال ہی میں لینڈ ریکارڈ کی ٹیمپرنگ کی روک تھام کیلئے ایک ایسا اقدام اُٹھایا جس کی اس نظام کی سمجھ رکھنے والوں کی جانب سے ہر جگہ پر ستائش کی جارہی ہے۔
ڈیجیٹائزایشن کے اِس عمل کو کیڈسٹرل میپنگ کہتے ہیں جس سے اراضی کے ریکارڈز کی ترتیب کو ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کیا گیا ہے۔
اس سے لوگوں کی پراپرٹی، خصوصاً اوورسیز پاکستانیوں کی، کو قبضہ مافیا کے سرغنوں سے نہ صرف بچایا جاسکے گا بلکہ ماضی کے تمام تر ایسے کیس منطقی انجام تک پہنچانے کا بھی ایک نظام یقینی ہوگا۔
ریئل اسٹیٹ سیکٹر کے مسائل
کسی سے بھی ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں پنپتے مسائل بارے پوچھا جائے تو جواباً ہر شخص زمینوں پر قبضے کا رونا روتا دکھائی دیتا ہے۔ پاکستان میں ہر دوسرا شخص یا تو ایسے کسی معاملے کا خود شکار ہوا ہوگا یا پھر اس نے ایسا کوئی کیس خود اپنی نگاہوں سے دیکھا یا کانوں سے سنا ہوگا کہ کسی کی اراضی پر کوئی اور قابض ہے اور کوئی اپنی پراپرٹی کے مالکانہ حقوق حاصل کرنے کیلئے عدالتوں کے چکر کاٹ رہا ہے۔ اکثر تو ایسا ہوتا ہے کہ ایک مخصوص اراضی کے آٹھ نو مالکان نکل آتے ہیں اور ایسی دھکم پیل دیکھنے میں آتی ہے کہ خدا کی پناہ۔ ایسے تمام تر معاملات کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا مقصود تھا لہٰذا موجودہ حکومت نے اسلام آباد سے کیڈسٹرل میپنگ کا باقاعدہ آغاز کیا۔
فوائد
جی ہاں، جیسا کہ عرض کیا، اس عمل کا آغاز اسلام آباد سے کیا گیا تاہم وزیرِ اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ جلد پورے پاکستان کی ڈیجیٹل میپنگ کی جائیگی۔ ریوینیو ریکارڈز کی ڈیجیٹائزایشن سے پٹواریوں کے فرسودہ کلچر کا خاتمہ ہوگا اور ٹیکنالوجی سے لیس ایک ایسے نظام کا طلوع ہوگا جس سے شفافیت کے فروغ میں کوئی شک شبہ نہیں رہیگا۔ اس سے نہ صرف عوام الناس کی آسانی کا سامان ہوگا بلکہ ریاست کو بھی ریکارڈز کی مینٹننس اور چیک اینڈ بیلنس میں کوئی خاص مشکل نہیں درپیش آئیگی۔
اس لفظ کے معنی
کیڈسٹرل کے معنی زمین کی اؤنرشپ اور ویلیو کے ہیں۔ میپنگ کو یہاں دو طریقوں سے استعمال کیا جاسکتا ہے، یعنی اس لفظ کے دو معنی بنتے ہیں اور دونوں، ان دو الفاظ کے مجموعے کو یکساں طور پر سمجھاتے ہیں۔ میپنگ کا ایک مطلب نقشہ سازی کا ہے اور کسی بھی چیز کو میپ کرنا اُس کو ناپنے کیلئے یعنی دُرست اندازہ لگانے کیلئے بھی استعمال ہوسکتا ہے۔ پٹواری نظام میں کافی ایسے لوپ ہولز تھے جس کا خاتمہ ضروری تھا۔ اس نظام کے اجراء سے لوگ اب پلاٹوں کی وریفیکیشن ایک کلک سے کر پائیں گے۔
پاکستان میں اس نظام کا اب تک کا سفر
اس ٹاسک کو سروے آف پاکستان کو سونپا گیا تھا۔ پہلے مرحلے میں اسلام آباد کی کیڈسٹرل میپنگ کی گئی تاہم جلد ہی اسلام آباد کی صف میں کراچی اور لاہور بھی شامل ہوجائیں گے۔ یوں پاکستان کے تین بڑے شہروں، جنہیں ریئل اسٹیٹ سرگرمیوں کا گڑھ بھی کہا جاتا ہے، کو مکمل طور پر کیڈسٹرل میپ کرلیا جائیگا۔
اس پراجیکٹ کے فیز ٹو میں پاکستان کے دیگر اربن سینٹرز کی میپنگ کی جائیگی۔
اس نظام سے پراپرٹی کی اونرشپ، اُس کی پوری ہسٹری، اُس کی حد بندی اور ویلیو کے بارے میں مکمل جانکاری حاصل ہوسکے گی جو کہ قبضہ گروہوں کی شکست کا ببانگِ دہل اعلان ہے۔ لینڈ ریکارڈ کی ویرفیکیشن کا یہ نظام پراپرٹی کی خرید و فروخت کو آسان بنائے گا۔ چونکہ اکثر زمین تنازعات کی زد میں ہوتی ہے تو اس کی خرید و فروخت ایک مشکل مرحلہ ہوسکتا ہے۔ وزیرِ اعظم شکایات پورٹل پر 50 فیصد سے زائد شکایات پراپرٹی کی اونرشپ کے حوالے سے تھیں لہٰذا یہ قدم اٹھایا گیا۔
مالکانہ حقوق اور سمندر پار پاکستانیوں کا اعتماد
لوگ اپنی پراپرٹی کے بارے میں مکمل معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔ لوگوں کو اُس اراضی کے پورے سفر کے بارے میں پتہ چل جاتا ہے، کہ یہ زمین کس کے پاس تھی، کسے کب منتقل ہوئی اور اب اس کا حالیہ مالک کون ہے۔ اس سے خرید و فروخت آسان ہوجاتی ہے اور صاف شفاف بھی۔ لوگ مالکانہ حقوق کے بارے میں آگاہی حاصل کرسکتے ہیں جس سے زمین کے تنازعات کا معاملہ بھی حل پاتا ہے۔ چونکہ کیڈسٹرل میپنگ دراصل اراضی کی حد بندی کا ہی عمل ہے، لہٰذا اس بات کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ کس پراپرٹی پر کتنا ٹیکس لاگو ہوتا ہے اور ساتھ ہی ساتھ اس کی وصولی کا طریقہء کار بھی اس سے وضع ہوجاتا ہے۔
بارہا کہا جاتا ہے کہ اوورسیز پاکستانی ہمارا سب سے بڑا اثاثہ ہیں۔ افسوس کے ساتھ مگر یہ کہنا پڑتا ہے کہ اس سب سے بڑے اثاثے کے ساتھ ہی مُلکی پراپرٹی مارکیٹ میں قبضہ مافیا کے ہاتھوں بڑا ناروا سلوک ہوتا ہے۔ یہ وثوق کے ساتھ کہا جاسکتا ہے کہ کیڈسٹرل میپنگ سے اوورسیز پاکستانیوں کے اعتماد میں اضافہ ہوگا۔ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کے بعد روشن اپنا گھر اسکیم اور کیڈسٹرل میپنگ کی ٹیکنالوجی کے ساتھ سمندر پار پاکستانی اب مُلکی پراپرٹی مارکیٹ میں براہِ راست حصہ لے سکیں گے اور پاکستان میں نہ صرف ریئل اسٹیٹ سرمایہ کاری کا رجحان بڑھے گا بلکہ ترسیلات زر کے فروغ سے مُلکی زر مبادلہ بھی بڑھے گا۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کے لیے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔