راولپنڈی: ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ گوہر نفیس نے آج ایک پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رنگ روڈ سکینڈل میں ملوث کرداروں کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔
میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ سابق کمشنر راولپنڈی کیپٹن (ر) محمد محمود اور چیئرمین لینڈ ایکویزشن وسیم تابش کو گرفتار کیا گیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ اس ضمن میں 21 ہزار دستاویزات کا جائزہ لیا گیا اور اُس سے یہ بات سامنے آئی کہ پراجیکٹ کی قیمت کو الائنمنٹ کی تبدیلی کے بعد 60 ارب تک پہنچایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پراجیکٹ کی ابتدائی لاگت 40 ارب ڈالر تھی تاہم نقشے میں خود ساختہ تبدیلیاں کر کے اس پراجیکٹ کی قیمت میں اضافہ کیا گیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ الائنمنٹ کی تبدیلی کا مقصد وہاں موجود نجی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کو فائدہ پہنچانا تھا۔
یاد رہے کہ حکومت نے رنگ روڈ سکینڈل کی انکوائری رپورٹ عید الاضحٰی کے بعد پبلک کرنے کا اعلان کررکھا ہے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کے لیے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔