اسلام آباد: مارگلہ ہلز نیشنل پارک (MHNP) 60 فیصد حد بندی کے بعد تکمیل کے قریب ہے۔ تاہم ان حصوں میں پیچیدگیاں سامنے آئیں، جہاں حدود نجی ملکیت کی زمین سے ملتی ہیں۔ جو ابھی تک حاصل نہیں کی گئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے حد بندی کے عمل کی صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے اجلاس طلب کیا۔ شاہ اللہ دتہ اور بہارہ کہو سمیت وہ مخصوص علاقے نیشنل پارک کی باؤنڈری کے غیر ایکوائرڈ پرائیویٹ اراضی کے قریب ہونے کی وجہ سے چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں۔
سی ڈی اے کا زون lll،50 ہزار ایکڑ سے زائد پر محیط ہے، جس میں سے تقریباً 30 ہزار ایکڑ نیشنل پارک کی حدود میں آتا ہے، جبکہ بقیہ 20 ہزار ایکڑ نجی ملکیت میں شامل ہے۔
مزید یہ کہ سی ڈی اے کے ممبر اسٹیٹ افنان عالم نے اجلاس کی صدارت کی۔ اور متعلقہ حکام کو حد بندی کی تکمیل تیز کرنے کے لیے بقایا مسائل حل کرنے کی ہدایت کی۔ تاہم خوش آئند بات یہ ہے کہ حد بندی کا کام 60 فیصد مکمل ہو چکا ہے۔ اور بقیہ 40 فیصد کام آئندہ دو ماہ میں مکمل ہونے کا امکان ہے۔
حد بندی کے اقدام کے لیے، سروے آف پاکستان کے حکام، محکمہ ریونیو کے اراکین، ماحولیاتی ونگ، اور اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ (IWMB) کے نمائندوں پر مشتمل دو ٹیمیں فعال طور پر فیلڈ ورک کر رہی ہیں۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ