Categories: Real Estate

چوتھا صنعتی انقلاب اور ڈیجیٹل بزنس ماڈل کی افادیت

ڈیجیٹل سٹریٹجسٹ اور پاکستان میں گوگل کے سابق نمائندے بدر خوشنود کہتے ہیں کہ ‘ایک چھوٹا کاروبار، ون مین شو، اگر اچھے طریقے سے منصوبہ بندی کرے تو کم از کم مہینے میں لاکھ، دو لاکھ یا اس سے زائد قیمت کی مصنوعات آن لائن فروخت کر سکتا ہے۔’

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

ڈیجیٹل پلیٹ فارم بزنس ماڈل کمپنیوں کو روایتی اثاثہ جات میں سرمایہ کاری کیے بغیر اپنے صارفین کی خدمت کرنے کے لائق بناتا ہے۔ ڈیجیٹل کمپنیاں محض متعدد فریقین کے درمیان رابطہ کار کا کردار ادا کرتی ہیں۔ سوشل میڈیا مارکیٹنگ کی حکمت عملی کو باقاعدگی سے اپنانے اور ڈیجیٹل پلیٹ فارم  بزنس ماڈل  پر اپنے کاروبار کو منتقل کر کے آپ یقینی  طور پر ترقی کی بلندیوں کو چھو سکتے ہیں ۔

دنیا کی10سب سے زیادہ قیمتی اور قابلِ قدرکمپنیوں میں 70 فیصد (ایمیزون، علی بابا، ایپل، مائیکروسافٹ وغیرہ) اور ایک ارب ڈالر سے زائد مالیت رکھنے والے 70 فیصد اسٹارٹ اپس اس بزنس ماڈل پر عمل پیرا ہیں۔ توقع ہے کہ 2030ء تک 30 فیصد عالمی معاشی سرگرمیاں ڈیجیٹل پلیٹ فارم بزنس ماڈل کے تحت وقوع پذیر ہوں گی، تاہم اس وقت 5 فیصد سے بھی کم روایتی کمپنیاں اس سلسلے میں کوئی مربوط لائحہ عمل رکھتی ہیں۔ اس کی وجہ غالباً یہ ہے کہ موجودہ کمپنیوں کے بورڈ پر موجود 10 فیصد سے بھی کم اراکین ایسے ہیں جو ڈیجیٹل پلیٹ فارم بزنس ماڈل کی معیشت کو پوری طرح سمجھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

تخلیق کاروں کے لئے پاکستان کا پہلا ڈیجیٹل پلیٹ فارم جس کی قیمت 20 ملین امریکی ڈالر ہے، پاکستان سے ڈیجیٹل دنیا میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی کمپنیوں میں شامل ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

پاکستان میں 76 ملین سے زیادہ انٹرنیٹ استعمال کنندہ ہیں اور 37 ملین فعال سوشل میڈیا اکاؤنٹس معیشت میں ترقی کا ایک بہترین ذریعہ ہیں۔ موبائل انٹرنیٹ کی شرح صارفین کے لئے زیادہ سے زیادہ قیمت دینے کے ساتھ عوام کے لئے تفریح کا ذریعہ رہی ہے۔ تاہم، ملکی پلیٹ فارم کی کمی جو مقامی مواد کو آگے بڑھا سکے ایک بڑا مسئلہ رہی ہے ۔

جیسے جیسے چوتھا صنعتی انقلاب عالمی معیشت میں سرائیت کرتا جا رہا ہے اس میں معیشت کے تمام شعبوں اور دنیا کے ہرحصے میں سرگرم کاروباری سربراہان کو دو طرح کی صورتحال کا سامنا ہے۔ ڈیجیٹل بزنس ماڈل بلاشبہ ایک بہت بڑا ٹاسک ہے جسے بیک وقت لاگو کرنے کی بجائے اس پر مختلف حصوں میں عمل درآمد کیا جاسکتا ہے۔ کارپوریٹ لیڈرز کاروبار کے روایتی طریقوں کو ڈیجیٹل پلیٹ فارم بزنس ماڈل پر منتقل کرنے کے لیے درج ذیل لائحہ عمل اختیار کرسکتے ہیں۔

کارپوریٹ سیکٹر میں ڈیجیٹل بزنس ماڈل سے متعلق مکمل آگاہی کی فراہمی

آج کے کئی کارپوریٹ لیڈرز یہ جانتے ہی نہیں کہ وہ کیا نہیں جانتے۔ ڈیجیٹل پلیٹ فارم ایک نیا رجحان ہے جس کےبارے میں کم افراد کو معلوم ہے۔ کارپوریٹ لیڈرز کو ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی مکمل آگاہی فراہم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ کاروباری دنیا میں مثبت سوچ کے ساتھ ترقی کی راہ پر گامزن ہونے اور شراکتی کاروباری ماحول میں میں کام کرنے کے لیے ذہنی اور عملی طور پر تیار ہوسکیں۔

کارپوریٹ ماڈل کو ڈیجیٹل اسٹریٹجی میں فرق

کارپوریٹ لیڈرز کو جب نئے مواقع اور خطرات کا ادراک ہوگا تب ہی وہ اپنے ادارے کی نمو کے لیے تیار کردہ لائحہ عمل میں ڈیجیٹل سوچ کو شامل کرسکیں گے۔ اس کے لیے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ محتاط روابط اور ابلاغ پیدا کرنے کی ضرورت ہوگی۔ پانچ سال قبل ایک چینی کمپنی  نے اعلان کیا تھا کہ وہ خود کو انشورنس کمپنی تصور نہیں کرتی بلکہ وہ خود کو ’فنانشل سروسز لائسنس یافتہ ٹیکنالوجی کمپنی‘ سمجھتی ہے۔

ڈیجیٹل پلیٹ فارم بزنس ماڈل میں سرمایہ کاری

وقت آگیا ہے کہ آپ اپنے وسائل ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی طرف منتقل کریں جس سے کمپنی کے تمام اسٹیک ہولڈرز مستفید ہوں گے۔ موجودہ وسائل میں سے کچھ حصہ نکال کر ڈیجیٹل میں خرچ کرنا آپ کے مستقبل کے لائحہ عمل کو حقیقت میں بدلنے کا سب سے بہترین طریقہ ہے۔ وال مارٹ نے اسی لائحہ عمل کے تحت بھاری سرمایہ کاری کرتے ہوئے جیٹ ڈاٹ کام اور فلپ کارٹ کو خریدا ہے۔

چوتھے صنعتی انقلاب کا کارپوریٹ سیکٹر میں کردار

ڈیجیٹل پلیٹ فارم بزنس ماڈل، کمپنیوں کو روایتی اثاثہ جات میں سرمایہ کاری کیے بغیر اپنے صارفین کی خدمت کرنے کے لائق بناتا ہے۔ ڈیجیٹل کمپنیاں محض متعدد فریقین کے درمیان رابطہ کار کا کردار ادا کرتی ہیں۔

کاروبار کرنے کے روایتی طریقوں کو فوری طور پر بدلنے کی ضرورت ہے۔ مستقبل (اور کسی حد تک حال) ڈیجیٹل ماڈؒل کا ہے۔ کورونا وائرس وبائی مرض نے اس رجحان کو مزید تقویت بخشی ہے۔ تاہم 10 فیصد سے بھی کم کاروباری اداروں کے موجودہ ’بزنس ماڈلز‘ ڈیجیٹل دور کے تقاضے پورے کرنے کے قابل ہیں۔ کسٹمر ویلیو، آمدنی میں اضافے اور مارکیٹ ویلیوایشن کے لحاظ سے موجودہ وقت میں کامیاب ترین بزنس ماڈل ’ڈیجیٹل پلیٹ فارم بزنس ماڈل‘ ہے۔ نتیجتاً، آج کے کارپوریٹ لیڈرز کی ایک بڑی تعداد چوتھے صنعتی انقلاب کے لیے درکار تبدیلیوں کو اپنے اداروں میں متعارف کرانے کے لیے پراعتماد نہیں۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کے لیے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔

Maham Tahir

Recent Posts

سی ڈی اے سیکٹرز، نجی و سرکاری ہاؤسنگ سوسائٹیز کی آن لائن پراپرٹی ویریفیکیشن ویب سائٹ لانچ کر دی گئی

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…

11 مہینے ago

اسلام آباد: سری نگر ہائی وے پر پیدل چلنے والوں کیلئے پُلوں کی تنصیب

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…

11 مہینے ago

نیلامی کا آخری روز: سی ڈی اے کے 11 پلاٹس 13 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…

12 مہینے ago

نیلامی کے دوسرے روز تک سی ڈی اے کے پانچ پلاٹس 11 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…

12 مہینے ago

نیلامی کے پہلے روز سی ڈی اے کے چار پلاٹ 7 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…

12 مہینے ago

اسلام آباد: سی ڈی اے نے پراپرٹی ریکارڈ کی آٹومیشن کا فیصلہ کر لیا

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…

12 مہینے ago