اسلام آباد: صوبہ بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں ملک کی پہلی ایسی شاہراہ کی تعمیر مکمل ہو گئی ہے جس کا ایک بڑا حصہ ساحل سمندر پر تعمیر کیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق 19 کلومیٹر طویل اور چھ رویہ سڑک گودار میں مشرقی ساحل سے مکران کوسٹل ہائی وے تک ہے جو بندرگاہ اور اس کے فری زون کو قومی شاہراہوں کے نیٹ ورک سے ملا کر تجارت کے فروغ کا باعث بنے گی۔
گوادر پورٹ اتھارٹی (جی پی اے) کے مطابق ایسٹ بے ایکسپریس وے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت گوادر پورٹ کا فلیگ شپ منصوبہ ہے جس کی تعمیر پر 32 ارب روپے سے زائد کی لاگت آئی اور اسے چینی کمپنی چائنا کمیونیکشن کنسٹرکشن کمپنی (سی سی سی سی) نے تعمیر کیا ہے۔
جی پی اے حکام کا کہنا ہے کہ ایسٹ بے ایکسپریس وے پاکستان میں اپنی نوعیت کی پہلی شاہراہ ہے جس کا تقریباً پانچ کلومیٹر حصہ آن شور ہے جسے ساحل سمندر پر مٹی اور ریت ڈال کر بنایا گیا ہے۔
منصوبے کی انجینئرنگ اور ڈیزائننگ سمیت تعمیراتی کام چینی ماہرین نے کیا ہے۔ اس منصوبے سے دو ہزار افراد کو روزگار ملا جن میں بیشتر مقامی تھے۔
یہ چھ لین ایکسپریس وے گوادر پورٹ اور اس کے 2281 ایکڑ فری ٹریڈ زون کو کراچی جانے والی مکران کوسٹل ہائی وے اور ایم ایٹ شاہراہ سمیت سڑکوں کے اس نیٹ ورک سے جوڑے گی جو بالآخر مغربی چین کے شہر کاشغر تک جائے گا۔
گوادر میں پہلے بڑی کارگو گاڑیاں شہر کے اندر سے گزرتی تھیں جس سے عام ٹریفک میں خلل پڑتا تھا۔ اب ان کو گوادر شہر کے اندر آنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔