مری کو ضلعی درجہ دینے کے بعد شہر میں داخل ہونے والی ٹریفک کی روانی کے لیے 123 کلومیٹر طویل سیاحتی شاہراہ تعمیر کی جائے گی۔
مری سے منتخب ہونے والے ایم پی اے لطاسب ستی کا کہنا ہے کہ شہر میں ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانے کے لیے یہ شاہراہ تعمیر کی جائے گی جو مری، کوٹلی ستیاں، کہوٹہ اور کلر سیداں کو آپس میں منسلک کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ نیا ضلع دو تحصیلوں پر مشتمل ہو گا، مری اور کوٹلی ستیاں۔ مری میں 31 نئے محکمے قائم کیے جائیں گے جن کے لیے 3600 افراد کو ہائر کیا جائے گا۔ ضلع مری میں ہیڈکوارٹرز اسپتال اور کچہری تعمیر کی جائے گی۔ علاوہ ازیں صحت اور تعلیم کے لیے الگ اتھارٹی قائم کی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ مری اور کوٹلی ستیاں، دونوں کی آبادی کی سہولت کے لیے وسطی علاقے میں ڈسٹرکٹ کمپلیکس قائم کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ حکومتِ پنجاب کی جانب سے مری سمیت تونسہ شریف، وزیرآباد، تلہ گنگ اور کوٹ ادو کو ضلع کا درجہ دینے کا اعلان کیا گیا تھا تاکہ نئے بننے والے اضلاع میں انتظامی امور کو بہتر بنایا جا سکے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔